خونِ مسلم کی ارزانی

مسلم ممالک میں مسلمانوں کے ساتھہ ہونے والی درندگی کی جانب عوام کی توجہ چاہتی ہوں ۔ رواں ہفتے شمالی قندوز کے شہر دشت ارچی کے مدرسہ ہاشمیہ میں طلبا کی دستار بندی کے موقعے پر افغان فضائیہ کی جانب سے حملہ کیا گیا جس میں 101 سے زائد حافظ بچوں کو شہید کیا گیا اس کے علاوہ کشمیر اور افغانستان کے نہتے مسلمانوں کو روزانہ کی بنیاد پر خون میں نہلایا جا رہا ہے اور مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے دنیا کے ہر خطے میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جنگ تیز کر دی گئی ہے۔ ایک مسلمان کے پاس قرآن اور اسلام ہونے کی وجہ سےاِسے دہشتگرد قرار دینا کیاانسانی حقوق کے قوانین کے خلاف نہیں ہے؟کیوں مسلم ممالک کے حکمرانوں کو اس موضوع پر بات کرنے میں زبان پر آبلے پڑ رہے ہیں؟ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ساری مسلم اُمہ یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور ان ظالموں کے خلاف ڈٹ جائے کیونکہ صرف یوم منا لینے سے کچھہ نہیں ہوگا
عذرا ناز
جامعہ کراچی ۔

تبصرے