معصوم شہداء

3اپریل2018 کی صبح شمالی قندوز کے واقع نےاے پی ایس کے شہداء کی یاد تازہ کردی۔تاریخ میں ایک اور واقع ننھے پھولوں کی موت کو لکھا جو سینوں میں قرآن کو محفوظ کئے تقریبِ حصولِ سند میں والدین کے ہمراہ آنکھوں میں چمک قلب میں سکون اور لبوں پہ مسکراہٹ لئے وہاں موجود تھے۔
مگران معصوموں کی موت کو بھی سیاسی تنازعہ بنادیا گیا-کہیں کہا گیا امریکی رہنمائ میں ہوائ حملہ کرکے101 حفاظ بچوں کو مقامی مدرسےمیں شہید کیا گیا۔عینی شاہدین نے کہا کے بچوں سمیت ان کے والدین و اساتذہ کو ملا کے300
سےزائد افراد شہید ہوئے۔ جہاں تقریبِ تقسیم سند منعقد ہونا تھی۔ایک اور اہم خبر بھی سامنے آئی جو الجزیرہ نیوز کی جانب سےتھی جس میں کہا گیا کہ اس حملے میں30 طالبان رہنماوں کوماراگیا ہےمگر کچھ ہی گھنٹوں بعدطالبان کی طرف سے اس کی تردید پیش کردی گئی۔ 
آخرہم مسلمان کب تک اس ظلم وبربریت پر خاموش رہیں گے اور اس نسل کشی پرخاموش رہیں گے؟ ایسے موقعوں پراقوامِ متحدہ ایکشن صرف دکھاوے کے لئےلیتی ہے جس کا کوئی حل نہیں نکلتا کیونکہ یہ دیکھا جاتاہےکہ ہم مسلمان ہیں انسان 
نہیں۔

رویحہ احمد
جامعہ کراچی

تبصرے