ٹی وِی اور تمباکونوشی

پاکستان کے ہر ٹی وی ڈرامے میں ہمیں کم از کم ایک کردار ایسا ضرور دکھایا جاتا ہے جو سگریٹ کا کش لگا رہا ہوتا ہے اور اس طرح سین میں ایک پُرسکون کیفیت دکھائی جارہی ہوتی ہے اور یہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ تمباکو نوشی ذہن کادباؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہورہا یے. اسی وقت ٹی وی اسکرین کے نچلے حصے پہ یہ فقرہ بھی لگا دیا جاتا ہے کہ "تمباکو نوشی صحت کے لئے مضر ہے". میں ہمیشہ اس بات کو سوچ کے حیران ہوتا ہوں کہ کیا ٹی وی چینل کی انتظامیہ اس بات سے آگاہ نہیں ہے کہ تمباکو نوشی کے بدترین اثرات انسانی صحت پہ مرتب ہوتے ہیں. اگر وہ جانتے ہیں تو وہ کسی ادکار کو سگریٹ نوشی کرتے ہوئے کیوں دکھاتے ہیں ؟ کیا یہ عادت زندگی کا ایک ناگزیر حصہ ہے ؟ دراصل اس طرح کے مناظر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں. ٹی وی ڈراموں میں تمباکونوشی "سَبلیمینل" یعنی غیر قانونی اشتہارات کے ذریعے ہی آسکتی ہے. چونکہ تمباکو کی کمپنیوں کو اپنے برانڈز کی تشہیر کرنے کی اجازت نہیں ہوتی اسی لئے وہ اس طرح سے اپنی تشہیر کراتے ہیں جس کا اثر زیادہ تیزی سے ہوتا ہے کیونکہ اگر کسی کا پسندیدہ کردار تمباکو نوشی کررہا ہو تو بہت حد تک امکانات ہیں وہ شخص بھی اسکی پیروی کرتے ہوئے تمباکو نوشی شروع کردے. لہذٰا ٹی وی چینلز پہ, خاص طور پر ڈراموں میں اس طرح تمباکو نوشی کرتے ہوئے سینز پر پابندی عائد کی جانی چاہیے اور پیمرا کو اس سلسے میں واضح اقدامات اُٹھانے چاہیں. ورنہ کسی صورت بھی عوام کو اور خاص طور پہ نوجوان نسل کو تمباکو نوشی سے روکا نہیں جاسکے گا

ملک حسان 
جامعہ کراچی



تبصرے